نیویارک، 17جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )چین اور پاکستان کی لاکھ کوششوں کے باوجود ہندوستان این ایس جی کی رکنیت کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔امریکہ کے سفارتی دباؤ میں نیوزی لینڈ ہندوستان کو حمایت کے لئے راضی ہو گیا ہے، امریکہ نے جوہری سپلائر گروپ (این ایس جی) میں شامل باقی اراکین سے بھی اس مخصوص گروپ میں ہندوستان کی رکنیت کے لئے حمایت کرنے کی درخواست کی ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے اپنی کانفرنس میں کہا کہ امریکہ نے جوہری سپلائر گروپ (این ایس جی)کے ساتھی ممالک سے یہ اپیل کی ہے کہ جب بھی این ایس جی کی مجموعی بحث ہو تب اتحادی ممالک ہندوستان کی درخواست کی حمایت کریں۔یہ بحث اگلے ہفتے ہو سکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں کربی نے کہا کہ فی الحال میں یہ نہیں بتا سکتا کہ یہ کس طرح کریں گے اور نہ ہی میں کوئی قیاس لگا سکتا ہوں کہ کس طرح یہ کیا جائے گا لیکن ہم نے یہ صاف کیا ہے کہ ہم ہندوستان کی درخواست کی حمایت کریں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ ہفتے امریکہ کے دورے کے دوران امریکہ کے صدر براک اوباما نے 48رکنی گروپ کے لئے ہندوستان کی درخواست کا خیر مقدم کیا تھا۔امریکہ این ایس جی میں ہندوستان کی رکنیت کی حمایت کر رہا ہے۔اس سے پہلے یہاں ایک اجلاس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے این ایس جی میں ہندوستان کی رکنیت کی مخالفت کر رہے ممالک کو خط لکھ کر درخواست کی تھی۔کیری نے کہا کہ تمام ممالک کو گروپ میں ہندوستانی انتظامیہ کو شامل کئے جانے پر اتفاق رائے میں رکاوٹ نہیں ڈالتے ہوئے اس پر رضامندی جتانی چاہئے۔این ایس جی جوہری سے متعلق اہم مسائل کو دیکھتا ہے اور اس کے ارکان کو جوہری ٹیکنالوجی کی تجارت اور اس کو برآمد کی اجازت ہوتی ہے۔این ایس جی متفقہ کے اصول کے تحت کام کرتا ہے اورہندوستان کے خلاف ایک ملک کا بھی ووٹ ہندوستان کی دعویداری کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔امریکہ نے این ایس جی میں ہندوستان کے داخلہ پر حمایت کے سلسلے میں یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب ایک دن پہلے چین کی سرکاری میڈیا نے تشویش ظاہر کی تھی کہ ہندوستان کے داخل ہونے سے جنوبی ایشیا میں ا سٹریٹجک توازن متاثر ہوگا اور ہندوستان ایک جائز جوہری طاقت بن جائے گا۔